طب یونانی میں جونکھار یا جو کھار صدیوں سے استعمال ہونے والی ایک
معروف دوا ہے۔ یہ ایک قدرتی قلیائی نمک ہے جو جو کے پودے کو جلا کر، اس کی راکھ کو
پانی میں گھول کر اور فلٹر کر کے تیار کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف، آج کے دور میں اکثر
اطباء اور حکماء اسی کے متبادل کے طور پر پوٹاشیم کاربونیٹ (Potassium Carbonate) یا
Pearl Ash استعمال کر رہے ہیں، جو ایک کیمیائی طور پر تیار
شدہ مصنوعی نمک ہے۔
یہ دونوں ظاہری طور پر ایک جیسے لگ سکتے ہیں لیکن ان کے اثرات اور
افادیت میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔
جونکھار کی
تیاری (روایتی طریقہ)
خام مال کی تیاری:
جو یا اس کے پودے (تنکے) کو جمع کر کے اچھی طرح خشک کر لیا جاتا ہے۔
جلانا:
خشک پودے مٹی کے برتن میں ڈال کر اچھی طرح جلا دیے جاتے ہیں۔
نتیجہ: پودے کا تمام نامیاتی (organic) حصہ
جل کر راکھ بن جاتا ہے۔
راکھ کو پانی میں گھولنا:
حاصل شدہ راکھ پانی میں ڈال کر ایک ہفتے کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
اس عمل میں پانی ل نمکیات پانی میں حل ہو جاتے ہیں۔
چھاننا:
محلول کو کپڑے سے چھان کر غیر محلول اجزاء الگ کر لیے جاتے ہیں۔
پانی کو خشک کرنا:
چھنے ہوئے محلول کو آہستہ آہستہ خشک کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ سفید
رنگ کا نمک باقی رہ جاتا ہے۔کچھ حکماء آگ پر رکھ کر اسے خشک کرلیتے ہیں۔
حاصل شدہ مادہ:
یہی سفید نمک جونکھار (جو کھار) کہلاتا ہے۔
جو کھار کےکیمیائی اجزاء
جونکھار میں عام طور پر درج ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:
Potassium Carbonate (K₂CO₃) – اہم جزو
➤ پانی میں
حل ہو کر الکلائن محلول بناتا ہے۔
Calcium Oxide (CaO) / Calcium Hydroxide (Ca(OH)₂) – کم
مقدار میں
➤ محلول کو
مزید الکلائن بناتا ہے۔
Magnesium Phosphate (Mg₃(PO₄)₂) اور دیگر
فاسفیٹ نمکیات
➤ معدنیات کا ذریعہ۔
خصوصیات
مزاج: تر و سرد
ذائقہ: ہلکا سا کڑوا اور قلیائی
افادیت: قدرتی، نرم اثر رکھنے والا، جسم کے ساتھ موافق
پانی میں حل پذیری: پانی میں حل ہو جاتا ہے اور محلول کا pH
بڑھا دیتا ہے۔
افعال و استعمالات:
مدر
بول – بول کو زیادہ کرتا ہے۔
مفتت
حصا – گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑ کر خارج کرتا ہے۔
مقوی
معدہ و ہاضم – معدہ کو طاقت دیتا اور ہضم کو درست کرتا ہے۔
مخرج
بلغم – بلغم کو خارج کرتا ہے۔
محلل
اورام – ورم کو تحلیل کرتا ہے۔
کاسر
ریاح – ریاح (گیس) کو توڑتا اور خارج کرتا ہے۔
مسکن
قولنج – قولنج (پیٹ کے درد) میں نافع ہے۔
نافع
کھانسی بلغمی – مناسب ادویہ کے ہمراہ بلغمی کھانسی میں مفید ہے۔
مفتح سدد – اعضاء کے سدد کو کھولتا ہے۔
دافع
حصا – مثانہ کی پتھری کو دفع کرتا ہے۔
اب ہم بازار سے ملنے والی نقلی جو کھار (Potassium Carbonate)
کے بارے میں جانتے ہیں۔
پوٹاشیم کاربونیٹ (Potassium Carbonate)کیا ہے؟
پوٹاشیم کاربونیٹ ایک کیمیائی نمک ہے جو لیبارٹری میں تیار کیا جاتا
ہے۔ اس کا فارمولا K₂CO₃ ہے۔ اسے
تجارتی طور پر Pearl Ash کہا جاتا
ہے۔
خصوصیات
مکمل طور پر قلیائی (Strong Alkali)
ذائقہ میں زیادہ کڑوا اور جلن پیدا کرنے والا
جسم پر اثرات زیادہ تیز اور بعض اوقات سخت
جو کھار اور پوٹاشیم کاربونیٹ میں بنیادی فرق
جونکھار (جو کھار) اور پوٹاشیم کاربونیٹ (پرل ایش) میں بنیادی فرق ان
کے ماخذ، طبی اثرات اور جسم پر اثر ڈالنے کے انداز میں پایا جاتا ہے۔ جونکھار
قدرتی طور پر جو کے پودے سے تیار کی جاتی ہے اور اس کا مزاج تر و سرد اور نرم اثر
رکھنے والا ہوتا ہے۔ یہ ملین، مدر بول، مذیب ریاح اور کاسر حصا کے طور پر کام کرتی
ہے اور جسم کے ساتھ آہستہ اور موافق اثر ڈالتی ہے۔ اس کا ذائقہ اور قوت معتدل ہوتے
ہیں، اس لیے یہ جسم پر نرم اثر ڈالتی ہے۔ اس کے برعکس پوٹاشیم کاربونیٹ کیمیائی
عمل سے تیار شدہ ایک مصنوعی مرکب ہے جو زیادہ قلیائی خصوصیت رکھتا ہے۔ یہ جسم میں
حرارت اور خشکی پیدا کرتا ہے اور اس کا اثر نسبتاً سخت ہوتا ہے۔ بعض اوقات یہ معدہ
میں جلن اور اسہال کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس کا ذائقہ شدید قلیائی اور اثر فوری
لیکن بعض اوقات نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔
چونکہ جو کھار بنانے کا طریقہ موجودہ دور میں کافی طویل آزماء ہے اس لئے بعض حکیم حضرات جونکھار کی جگہ یہی استعمال کر
لیتے ہیں جو کہ غلط ہے کیونکہ یہ خالص پوٹاشیم کاربونیٹ ہے جس میں روایتی اور طبی
جو کھار کے اجزاء جیسا کہ کیلشیئم ہائیڈرہ آکسائیڈ اور میگنیشئم فاسفیٹ کا فقدان
ہے۔ جس کی وجہ سے اس سے وہ اثرات حاصل نہیں ہوتے۔
خلاصہ اور سفارش
جونکھار ایک قدرتی اور متعدل دوا ہے جو جسم کے ساتھ ہم آہنگی رکھتی
ہے جبکہ پوٹاشیم کاربونیٹ ایک مصنوعی اور تیز اثر رکھنے والا نمک ہے جو بعض اوقات
نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ فرق سمجھنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ طب یونانی کی اصل
روح اعتدال میں ہے، اور مصنوعی یا بہت تیز اثر رکھنے والے اجزاء اس اعتدال کو بگاڑ
دیتے ہیں۔
0 Comments
Post a Comment